Saturday, January 27, 2018

مقدس مقامات پر تصویر کشی ایک تجزيہ

( _مفسر اعظم پاکستان حضرت علامہ فیض احمد اویسی علیہ الرحمۃ کے جانشین علامہ فیاض احمد اویسی حفظہ اللہ تعالٰی کی فیس بک وال سے ان کی اجازت کے بعد درج ذیل فکر انگیز تحریر پیش ہے؛ دردمندان ملت عمل کی سبیل پیدا کریں_ )

*علماء کرام سے درمندانہ اپیل ہے*

"فوٹوکے جوازوعدم جوازکی بحث اپنی جگہ لیکن یہاں توجوازکا سہارا لیکرامت مسلمہ کس راستے پر چل پڑی ہے ۔حرمین شریفین میں جسے دیکھوں وہی فوٹوبنانے میں مصروف ہے ۔آپ علماء کرام پرذمہ داری عائدہوتی ہے کہ اپنے خطبات میں امت مسلمہ کواس بیکارفعل سے بازرہنے کی نہ صرف تاکیدکریں بلکہ اس کے نقصانات سے آگاہ کریں ۔
مدینہ طیبہ میں ۔فقیرنے مدینہ منورہ میں قیام کے دوران کئی صاحب بصیرت کاملین کی زبانی سنا کہ نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اپنی امت کے اس فعل(حرمین شریفین میں فوٹوبازی )سے سخت نالاں ہیں۔ایک اللہ والے نے تو کمال کی بات کی کہ غلام آقاکی بارگاہ میں سلام عرض کرے آقا سلام کے جواب کے ساتھ اس کی طرف متوجہ ہوں غلام اپنی توجہ کیمرے کی طرف مبذول کرلے ؟؟؟کیا خیرات ملے گی ؟؟بات سمجھنے کی ہے اگرسمجھ آجائے ۔"

ترسیلِ فکر:
وسیم احمد رضوی
نوری مشن مالیگاؤں الہند

No comments:

Post a Comment