✍ارسلان احمد اصمعی قادری
جو تیرے در سے یار پھرتے ہیں
در بدر یونہی خوار پھرتے ہیں
مشہور سعودی مفتی شیخ محمد بن صالح العثیمین نے اپنی کتاب "عقیدة اھل السنتہ والجماعة"میں معاذاللہ جسمانیت خداوندی ثابت کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے ------ جو کہ معترضین کیلئے زبردست دلیل بن سکتی ہے سعودی مفتی نے اس عقیدے کو اجماع اہلسنت لکھا ہے حالانکہ اس پر اجماع تو کیا اسلاف سے ایک تفسیر یا قول بھی ایسا ثابت نہیں کہ اللہ تعالیٰ کی "دو حقیقی آنکھیں" ہیں سعودی مفتی کا یہ عقیدہ من گھڑت اور گمراہی پر مبنی ہے سعودی مفتی لکھتا ہے کہ
"اللہ تعالیٰ کی دو حقیقی آنکھیں ہیں-----جس کی دلیل میں آیت "واصنع الفلك باعیننا ووحینا"
(ترجمہ :اور ایک کشتی ہمارے حکم سے ہماری آنکھوں کے سامنے بناؤ---ہود37) پیش کی -------
سعودی مفتی کی اس دلیل سے کہاں ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی دو حقیقی آنکھیں ہیں، آنکھیں تو اسکی ہوتی ہیں جس کا جسم ہو، سعودی مفتی کا بیان کردہ عقیدہ ،اہلسنت کا عقیدہ ہرگز نہیں ---اہلسنت کا عقیدہ ہے کہ اللہ تبارک وتعالی جسم و جسمانیت سے پاک و منزہ ہے جیسا کہ "شرح عقائد نسفی"میں ہے کہ
"اللہ تعالیٰ کے جسم سے منزّہ ہونے پر دلائل قطعیہ قائم ہیں، اس لیے ان نصوص کا علم اللہ تعالیٰ کے سپرد کرنا واجب ہے جیسا کہ متقدمین کا طریقہ ہے، کیونکہ اسی میں سلامتی ہے، یا ان آیات کی صحیح تاویلات کی جائیں جیسا کہ متاخرین علماء نے جاہلوں کے اعتراضات دور کرنے کیلئے یہ طریقہ اختیار کیا ہے تاکہ جو کم علم مسلمان ہیں وہ اسلام سے برگشتہ نہ ہوں"
(شرح عقائد نسفی ص 34 مطبوعہ کراچی)
قاطع مذاہب باطلہ، امام فخر الدین رازی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں
"دلائل قطعیہ عقلیہ سے ثابت ہے کہ اللہ تعالیٰ اعضاء، جوارح، اجزاء اور حصوں سے منزہ ہے لہذا اس آیت کی تاویل کرنا واجب ہے اور اسکی حسب ذیل وجوہ ہیں :
(1)اس سے مراد کہ آپ فرشتوں کی آنکھوں کے سامنے کشتی بنائیے جن کو معلوم ہے کہ کشتی کس طرح بنائی جاتی ہے
(2)کسی چیز پر آنکھ رکھنا اسکی حفاظت کرنے سے کنایہ ہے ،اور اس آیت کا معنی ہے آپ ہماری حفاظت میں کشتی بنائیے"
(تفسیر کبیر 344/6)
امام قرطبی و سیوطی و ثناءاللہ پانی پتی، رحمہم اللہ تعالیٰ اجمعین سبھی نے تقریباً امام فخر الدین رازی علیہ الرحمہ کی موافقت ہی اختیار کی ہے یہاں تک کہ ابن کثیر اور سعودی تفسیر میں بھی اس آیت کے تحت ایسا کچھ نہیں لکھا جو معنی سعودی مفتی نے سمجھے--------
اہل علم حضرات سعودی مفتی کے اس باطل استدلال پر کیا رائے دینا پسند فرمائیں گے -------کیا اس طرح کے عقائد و نظریات پر مبنی کتب و رسائل حجاج کرام کو تقسیم کرنا درست ہے کیا یہی اسلام کی خدمت و تبلیغ ہے کیا یہی توحید ہے؟
No comments:
Post a Comment