✍ارسلان احمد اصمعی قادری
"علامہ سعید اسد صاحب اور اتحاد اُمت"
مناظر اسلام حضرت علامہ پروفیسر سعید احمد اسد صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ نے جو اتحاد اُمت کیلئے راہ اختیار کی ہے وہ قابل تحسین ہے ----صلح کلی افراد اس کو بطور دلیل ہرگز پیش نہیں کرسکتے کیونکہ صلح کلیوں کے نظریات اور باہم ملاپ میں اور سعید اسد صاحب جو فکر لے کر چلیں ہیں اس میں زمین و آسمان کا فرق ہے
صلح کلی بدمذہبوں کی گستاخانہ عبارات اور تکفیری معاملے میں نہایت کھوکھلا اور منافقانہ رویہ اختیار کرتے ہیں ----جبکہ سعید اسد صاحب دو ٹوک بدمذہبوں سے فرماتے ہیں
کہ دو الزام ہیں -----ایک آپکا الزام ہم پر ہے کہ یہ بدعتی و مشرک ہیں اور ایک ہمارا آپ پر ہے کہ آپکے بڑوں نے اپنی کتابوں میں کفریہ و گستاخانہ عبارتیں لکھی ہیں جس پر ہمارے بڑوں نے اُن کی تکفیر کی ہے -----لہذا آپ اپنا الزام قرآن و سنت سے ثابت کردیں---ہم اپنا الزام ثابت کرتے ہیں ہم پر ثابت ہوا تو ہم توبہ کریں گے ----آپ پر ہوا تو آپ کرلیں ----------
سعید اسد صاحب کی اس پیش کش کو سامنے رکھیں اور صلح کلیوں کی چال بازیاں دیکھیں وہ اب تو اتنا گر چکے ہیں کہ اپنے اس مرض میں اعلی حضرت و دیگر اکابرین کو بھی خاطر میں میں نہیں لاتے ہیں اور کُھلے اور دبے الفاظ میں اِن ہستیوں کو تنقید کا نشانہ بنا جاتے ہیں (جیسا کہ صلح کلیوں کا مشہور نعرہ ہے کہ علماء بریلی نے راہ تشدد اختیار کی) جبکہ سعید اسد صاحب کی دعوت میں بدمذہبوں کی بھرپور ذلالت ہے کیونکہ بدمذہب اپنی گستاخانہ عبارات کا دفاع کبھی بھی قرآن و سنت سے نہیں کرسکتے بلکہ اُلٹا قرآن و سنت کی روشنی میں کفر کا ہار اُن کے گلے کی زینت بنے گا اور پتہ چلے گا کہ امام احمد رضا کل بھی سچے تھے اور آج بھی سچے ہیں ۔
No comments:
Post a Comment