مولانا بلال رضوی صاحب سے ملاقات ہوئی تو کہنے لگے :
" کتنے افسوس کی بات ہے ، کچھ سُنی کہلانے والے بھی امام اہل سنت کے خلاف ہرزہ سرا ہیں "
میں نے کہا:
بعض " سُنی " کہلانے والوں نے توحضور غوث پاک کو نہیں بخشا ، انھیں متکبر تک کَہ دیا ، معاذاللہ ثم معاذاللہ !
ایسے لوگوں کی کوئی وقعت نہیں ؛ یہ ہرزہ سرائیاں کرتے بے نام ونشان ہوجائیں گے لیکن............. اللہ والوں کا نام قیامت تک رہے گا !
ہمیں ایسے لوگوں کے پیچھے اپنی علمی وقلمی صلاحیتیں ضائع کرنے کی ضرورت نہیں —
سیدنا امام شافعی رضی اللہ عنہ نے کہاتھا:
اَعْرِضْ عَنِ الجَاهِلِ السَّفِيہ - فكلُّ ما قالَ فَهُوَ فيہ
ماضرَّ بحرَ الفُراتِ يوماً -ان خاضَ بَعْضُ الكِلاب فيہ
جاہل بے وقوف سے منہ پھیر لو ( اس کی ہرزہ سرائی کا جواب نہ دو ) ، وہ جو کچھ بکے گا ازخود اس میں مبتلا ہوگا۔
بعض کتوں کا دریائے فرات میں ڈبکی لگا لینا اُسے نقصان نہیں پہنچاتا ( اس کا پانی پاک ہی رہتا ہے )
ہمیں چاہیے ، علمی کام کریں !!
امام اہل سنت نوراللہ مرقدہ نے جن علوم وفنون پر کام کیا اسے آگے بڑھائیں ۔
کئی ایسے علوم ہیں جن میں امام صاحب کو مہارت تامہ تھی لیکن ہم انھیں متروک سمجھ بیٹھے ہیں ۔ مثلاً:
علم جفر ، علم الوفق ، ارثما طیقی وغیرہ ۔
علم جفر میں آپ نے جو کتابیں یادگار چھوڑیں ، اپنی مثال آپ ہیں ، جیسے:
¹ الثواقب الرضویہ
² الجداول الرضویہ
³ الاجوبۃ الرضویہ
⁴ مجتلی العروس
( الحمدللہ میں کافی عرصے سے اس علم کی کھوج میں ہوں ، اور امید رکھتا ہوں کہ ایک دن کامیابی مل ہی جائے گی ؛ مجتلی العروس سے استفادہ کرتا ہوں لیکن بہت کم ہوپاتا ہے..............؛ بہ ہرحال امید کم نہیں !! )
بلال صاحب نے میری بات سے اتفاق کیا اور کہنے لگے: میں امام اہل سنت پر کیا کام کروں؟
میں نے عرض کی:
آپ کو چوں کہ فقہ سے شغف ہے آپ امام صاحب پر فقہی حوالے سے ایسا کام کریں جو پہلے نہیں ہوا ۔
No comments:
Post a Comment